صبح ہوتی ہے ، شام ہوتی ہے،
یوں ہی زندگی تمام ہوتی ہے ،

ہم نفس کے شکنجے میں جکڑے اور انجام سے اجنبی ہو کر دنیا میں مست ہیں، "سامان سو برس کا ہے پل بھر کی خبر نہیں" حقیقت یہی ہے کہ زندگی کے شجر پر وقت کی کلہاڑی کی کاری ضربیں مسلسل برس رہی ہوں۔

"نجانے کس موڑ پر زندگی کی شام ہو جائے" ، مگر افسوس!! ہم ظالم بن کر غفلت کی چادر اوڑھے اس مسافر گاہ کو اپنا مسکن بنا بیٹھے ہیں...!!🌹🌹
صبح ہوتی ہے ، شام ہوتی ہے، یوں ہی زندگی تمام ہوتی ہے ، ہم نفس کے شکنجے میں جکڑے اور انجام سے اجنبی ہو کر دنیا میں مست ہیں، "سامان سو برس کا ہے پل بھر کی خبر نہیں" حقیقت یہی ہے کہ زندگی کے شجر پر وقت کی کلہاڑی کی کاری ضربیں مسلسل برس رہی ہوں۔ "نجانے کس موڑ پر زندگی کی شام ہو جائے" ، مگر افسوس!! ہم ظالم بن کر غفلت کی چادر اوڑھے اس مسافر گاہ کو اپنا مسکن بنا بیٹھے ہیں...!!🌹♥️🌹
Like
Love
Wow
5
2 التعليقات 0 المشاركات 561 مشاهدة 0 معاينة